Page Nav

HIDE

Grid

GRID_STYLE

Pages

بریکنگ نیوز

latest

عمر کا فرق ازدواجی تعلقات کو تقویت دیتا ہے؟

  الرجل میگزین میں شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق بہت سی خواتین اپنے سے زیادہ عمر کے افراد سے شادی کرنے کو پسند کرتی ہیں۔  لیکن یہ کوئی ق...

 


الرجل میگزین میں شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق بہت سی خواتین اپنے سے زیادہ عمر کے افراد سے شادی کرنے کو پسند کرتی ہیں۔ 
لیکن یہ کوئی قاعدہ کلیہ نہیں ہے ۔یہ بات معلوم ہے کہ ذہنی اور فکری پختگی کسی بھی عمر میں ہو سکتی ہے ، اس کا نہ عمر سے تعلق ہے نہ مرد اور عورت سے۔ 
یہ بات بھی قابل غور ہے کہ ہم سے پہلے جو جنریشن گزر چکی ہے ان میں میاں بیوی کی عمر کے درمیان فرق کامیابی ازدواجی تعلق میں رکاوٹ بن سکتا ہے مگر اب ایسا نہیں ہے۔ 
اب انفارمیشن ٹیکنالوجی اور معلومات کا تبادلہ اتنا تیز ہوچکا ہے کہ جنریشن گیپ معدوم ہوکر رہ گئی ہے۔ 
اس کے باوجود ہر ملک اور ہر معاشرے کی صورتحال مختلف ہے۔ اس کے علاوہ معاشرتی عادات و اطوار اور رسم و روایات کا بھی بڑا عمل دخل ہے۔ 
اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ آخر کیسے معلوم کیا جا سکتا ہے کہ آپ میں اور آپ کے شریک حیات میں فکری اور ذہنی ہم آہنگی ہے یا نہیں ۔ 
خود سے سوال پوچھیں کہ آخر زندگی میں میرے اہداف اور مقاصد کیا ہیں جنہیں میں حاصل کرنا چاہتا ہوں۔آپ اپنی زندگی کو مستقبل میں کیسے دیکھ رہے ہیں۔ بچوں کے مستقبل کے بارے میں کیا سوچا ہے۔ 
اگر ان مسائل میں میاں بیوی کے اہداف یکساں ہیں  تو عمر کا کتنا ہی بڑا فرق کیوں نہ ہو، آپ کی ازدواجی زندگی  کامیاب سمجھی جائے گی۔ 
آپ دونوں کے درمیان وہ کون سی اقدار ہیں جو مشترک ہیں، مستقبل میں جب آپ دونوں کی عمر ڈھل جائے گی تو اس وقت کے لیے کیا منصوبہ بنا رکھا ہے۔ 
آپ دونوں کے دلچسپ مشغلے ایک ہیں، مستقبل کے لیے ایک ہی پلان ہے جس کے حصول کے لیے مشترکہ کوششیں ہو رہی ہیں تو عمر کا فرق کوئی معنی نہیں رکھتا۔ 
لیکن اگر آپ اپنی رائے پر اڑ جانے والے ہیں، اگر ایسا ہے تو عمر کا فرق آپ کی کامیاب ازدواجی زندگی میں رکاوٹ بن سکتا ہے۔ 
ایسے بھی جوڑے ہیں اور بہت ہیں جن کی عمر میں 10 سال تک کا فرق ہے مگر ان میں سے بیشتر کامیاب ازدواجی زندگی گزار رہے ہیں اگر دونوں میں ہم آہنگی موجود ہو۔ 
اگر میاں بیوی فکری طور پر ہم آہنگ ہوں، دونوں کے دلچسپ مشغلے ایک جیسے ہوں، دونوں کے یکساں اہداف ہوں اور دونوں کے درمیان الفت و چاہت ہے  تو 10 سال کی عمر کا فرق کوئی معنی نہیں رکھتا۔ 
اس کے باوجود بعض حالات میں فکری پختگی دونوں کی کامیاب زندگی میں رکاوٹ بن سکتی ہے۔ 
جن جوڑوں کی عمر میں 20 سال تک کا فرق ہے تو بیشتر حالات میں یہ فرق کامیاب تعلق میں رکاوٹ بن سکتا ہے گوکہ بہت سے لوگ ایسے بھی ہیں جن کی عمر کے درمیان 20 سال سے زیادہ کا بھی فرق ہے مگر وہ کامیاب ازدواجی زندگی گزار رہے ہیں۔ 
لیکن یہ قاعدہ کلیہ نہیں ہے بلکہ دیکھا یہ گیا ہے کہ جن جوڑوں کی عمروں میں 20 سال کا فرق ہے ان کے طویل المیعاد اہداف میں ٹکراؤ آجاتا ہے۔ 
مثال کے طور پر جن جوڑوں کی عمروں میں 20 سال کا فرق ہے ان میں یہ مسئلہ آ سکتا ہے کہ جو فریق عمر میں زیادہ ہے وہ جلدی اولاد کی خواہش کرتا ہے جبکہ چھوٹی عمر والا فریق کہتا ہے کہ اولاد میں ابھی بہت وقت ہے۔ دونوں میں جنریشن گیپ بھی حائل ہوسکتا ہے۔ 
آخر میں یہ معلوم ہونا چاہئے کہ دنیا کا کوئی بھی تعلق ہو اس کی کامیابی کا انحصار سچائی اور اخلاص پر ہے۔ 
اختلافات پیدا کرنے سے گریز کریں اور دوسرے کا موقف سمجھنے کی کوشش کریں۔ کبھی صرف نظر کریں اور کبھی درگزر کردیں۔ جہاں کہیں بھی گیپ پیدا ہو اسے پورا کرنے کی کوشش کریں۔ 

کوئی تبصرے نہیں